بھیرہ (شاہد مقبول ملک )بھیرہ اور گردنواح میں دھندکا دورانیہ 18سے 20گھنٹوں تک پہنچ گیا شدید سردی میں گیس کی لوڈشیڈنگ نے جہاں خواتین کو کھانے بنا نے کے مسائل سے دو چار کر دیاہے وہیں کاروباری سر گرمیاں ٹھپ ہو کر رہ گئیں دوکاندار سارا دن آگ جلا ئے بازاروں کو دھواں دھار کر کے بیٹھے رہتے ہیں علاقہ میں سردی نے سیاسی سرگرمیوں کو بھی ٹھنڈا کر دیا ہے مساجد میں بھی لوگ اپنے گناہوں اورسردی کی شدت میں کمی کی دعائیں مانگنے لگے بچے ،نوجوان ۔بڑے بوڑھوں کے سردی نے دانت بجا دےئے ہر کو ئی چادر وں میں لپیٹنے پر مجبور ہو گیا سردی کی ستائی عوام گیس کی بندش کی وجہ سے لکڑیاں جانے پر مجبورہو گئے ہیں اور دھوئیں سے آنکھیں ملتے عوام حکومت کی غلط پالیسویں اور گیس انتظامیہ کو کوسنے دینے پر مجبور ہیں طلباء و طالبات سمیت تاجروں اور سماجی راہنما ؤں نے سوئی گیس کے ذمہ دار حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ سوئی گیس کے پریشرکوپورا کرے جس سے کم سے کم کھانا تو پکایا جاسکے ۔
No comments:
Post a Comment