سرگودھا پولیس 14مارچ 2012ء
پریس ریلیز0
علاقہ میں دہشت کی علامت مویشی چوروں کا سرغنہ، چوروں ڈکیتوں اور اشتہاریوں کا سرپرست اعلیٰ المعروف ''چوروں کی نانی''، بدنام زمانہ اسلم مڈھیانہ سابقہ ایم پی اے گرفتار۔
تفصیلات کے مطابق سرگودھا پولیس نے مورخہ3.03.12 کو بدنام زمانہ دہشت کی علامت چوروں ڈکیتوں کا سرغنہ اور قتل ، ڈکیتی، چوری ، قبضہ مافیہ جیسی سنگین وارداتوں میں ملوث اسلم مڈھیانہ کو گرفتار کرلیا۔ مورخہ9.01.12 کو مدعی نفیس خان لودھی (سکول ٹیچر) جس نے قصبہ مڈھ رانجھا میں پنجاب ماڈل سکول کے نام سے تعلیمی ادارہ کھول رکھا ہے اور تدریس جیسے مقدس پیشہ سے وابستہ ہے کو مین بازار مڈھ رانجھا میں اسلم مڈھیانہ سابقہ ایم پی اے نے اپنے ہمراہی 10 کس حواریوں کے ساتھ مل کر مسلح اسلحہ آتشیں و سوٹے ڈنڈے ہوکر فائرنگ کی اور بہیمانہ تشدد کرکے اس کی دونوں ٹانگیں ضائع کردیں جو ہمیشہ کیلئے معذور ہوگیا۔ بازار کے لوگ خوف و ہراس کی وجہ سے اپنی دوکانیں کھلی چھوڑ کر بھاگ گئی۔ وجہ عناد یہ ہے کہ مورخہ7.12.11 کو تھانہ میلہ میں ڈی پی او سرگودھا کی کھلی کچہری میں نفیس خان مضروب نے اسلم مڈھیانہ کے سیاہ کرتوتوں کی نشاندہی کی اور کہا کہ مذکورہ چوریاں ڈکیتیاں کرواتا ہے اور پشت پناہی کرکے اپنا حصہ (بھتہ) وصول کرتا ہی۔ نفیس خان نے اسلم مڈھیانہ کو ''چوروں کی نانی'' کہا اور استدعاکی کہ اس کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے تاکہ عوام الناس سکھ کا سانس لے سکیں۔ اس نشاندہی پر اسلم مڈھیانہ وغیرہ نے نفیس خان (0 سالہ بوڑھا سکول ٹیچر) کو سربازار برہنہ کرکے اس پر بہیمانہ تشدد کرتے ہوئے اس کی دونوں ٹانگیں ضائع کردیں اور اسے ہمیشہ کیلئے معذور کردیا اور علاقہ میں اپنی بدمعاشی قائم رکھنے کیلئے اسے نشان عبرت بنادیا۔ نفیس خان مضروب کی درخواست پر مقدمہ نمبر5 مورخہ9.01.12 جرم 324/341/355/148/149ت پ ، 7-ATA تھانہ مڈھ رانجھا درج ہوا۔ مقد مہ کی میرٹ پر تفتیش کیلئی( ۱) انسپکٹر شیر احمد ٹوانہ اینٹی آرگنائزڈ سٹاف، (۲) انسپکٹر مختار احمد CTD سرگودھا ، (۳) انسپکٹر قیصر عباس SHO تھانہ سٹی پر مشتمل جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم تشکیل دی گئی۔ نفیس خان کی دونوں ٹانگیں جو پلستر اور External Fixator سے جوڑی گئی ہیں جو معذوری کی حالت میں پولیس افسران ، عدالت ہائے اور افسران بالا سے انصاف کا متقاضی ہی۔ پولیس نے مقدمہ درج کرکے 6 ملزمان کو گرفتار کرکے حوالات جوڈیشل بھجوایا۔ اسلم مڈھیانہ پولیس کے پاس شامل تفتیش نہ ہوا بلکہ اس نے عبوری ضمانت انسداد دہشت گردی سرگودھا سے کروالی۔ مذکورہ پیش عدالت نہ ہوا جس کی ضمانت عدالت سے خارج ہوئی۔ ملزم اسلم مڈھیانہ نے عدالت عالیہ لاہور سے عبوری ضمانت کروائی ۔ کل مورخہ3.03.12 کو ریکارڈ پیش عدالت عالیہ لاہور کیا گیا۔ تفتیشی ٹیم کے افسران پیش عدالت ہوئے جبکہ ملزم اسلم مڈھیانہ بھی عدالت میں پیش ہوا ۔ وکلاء کی بحث کے بعد اور عدالت کے فیصلہ سے قبل ملزم اسلم مڈھیانہ عدالت سے فرار ہوگیا۔ عدالت عالیہ لاہور نے مقدمہ کی سماعت اور بہیمانہ تشدد کی داستان سننے کے بعد ملزم کی ضمانت خارج کردی اور ملزم کی گرفتاری کیلئے تلاش کی گئی، مخبر کی اطلاع پر پولیس پارٹی نے جوہر ٹائون لاہور میں ریڈ کرکے ملزم اسلم مڈھیانہ کو گرفتار کرلیا۔
ملزم اسلم مڈھیانہ قتل، اقدام قتل، دہشت گردی، ڈکیتی، راہزنی، مویشی چوری، قبضہ، پانی چوری اور مزاحمت پولیس جیسے 37 سنگین مقدمات میں ملوث ہی۔ ملزم اسلم مڈھیانہ کے خلاف تھانہ مڈھ رانجھا کے 18 مقدمات، تھانہ لکسیاں کے 14 مقدمات، تھانہ کوٹمومن کے 1 مقدمہ ، تھانہ میلہ کے 1 مقدمہ، ضلع حافظ آباد کے تھانہ جات جلال پور بھٹیاں کے 2 مقدمات اور تھانہ سکھیکی کے 1 مقدمہ میں ملوث تھا۔ اسلم مڈھیانہ کے ظلم کا باب اس وقت شروع ہوا جب سال965ء میں اسلم مڈھیانہ نے سلطان محمود نامی ایک شخص کی اسی طرح سربازار مڈھ رانجھا بہیمانہ تشدد کرکے ٹانگیں توڑ دی تھیں ۔ اس پر مقدمہ نمبر2/65 تھانہ مڈھ رانجھا درج ہوگیا مگر بے کس مظلوم نے دبائو اور خوف کی وجہ سے صلح نامہ لکھ کر دے دیا اور علاقہ میں اسلم مڈھیانہ کا سکہ رائج ہوگیا۔ اس کے علاوہ سینکڑوں ایسے واقعات ہیں جن میں ملزم اسلم مڈھیانہ نے غریب عوام کے ساتھ ظلم و زیادتی کی اور اپنی بدمعاشی قائم کی اور اس کی دہشت و خوف کی وجہ سے لوگوں نے مقدمات درج نہ کروائے جس کا واضح ثبوت نفیس خان مضروب ہی۔ جس نے صرف مذکورہ کا اصل چہرہ پولیس افسران اور عوام کے سامنے بے نقاب کیا تو اسے ہمیشہ کیلئے دونوں ٹانگوں سے معذور کردیا۔
سفاک اور ظالم اسلم مڈھیانہ کی گرفتاری پر ضلع بھر کی عوام الناس نے سکھ کا سانس لیتے ہوئے پولیس کی اس کاروائی کو سراہا۔
پی۔ آر۔ او
دفتر ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر سرگودھا
فون نمبر:۔ 048-9230335-36 Ext(26)
موبائل:۔ 0321-6014771
فیکس نمبر:۔ 048-9230334
ای میل:۔ pro.sargodha.police@gmail.com
No comments:
Post a Comment