Saturday, December 3, 2011

آئی جی اسلام آباد پولیس بنیا امین سے خصوصی انٹرویو۔چودھری احسن پریمی

آئی جی اسلام آباد پولیس بنیا امین سے خصوصی انٹرویو۔چودھری احسن پریمی


گزشتہ دنوں اسلام آباد کے انسپکٹر جنرل آف پولیس بنیا امین کے ساتھ ایسوسی
ایٹڈ پریس،اے پی ایس نیوز ایجنسی نے ایک نشست کا اہتمام کیا۔اس موقع پر آئی جی
اسلام آباد پولیس بنیا امین سے محرم الحرام کی مناسبت سے سیکورٹی
انتظامات،جرائم کی روک تھام اور پولیس کارکردگی کے حوالے سے سوالات زیر بحث
آئے۔اس موقع پر آئی جی اسلام آباد پولیس بنیا امین کے ساتھ جو گفتگو ہو ئی وہ
قارئین کی نذر ہے۔آئی جی اسلام آباد پولیس بنیا امین سے محرم الحرام کی
سیکورٹی سے متعلق کئے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ محرم الحرام کے موقع پر
اسلام آباد کی سیکورٹی کو فول پروف بنایا گیا ہے اور سیکورٹی کو مزید موثر
بنانے کیلئے بڑے پیمانے پر کچی بستیوں میں سرچ آپریشن کئے جارہے ہیں جس کے
نتیجے میں خاطر خواہ کا میابیاں حاصل ہو ئی ہے۔انہوں نے کہا کہ محرم الحرام کے
دوران مذہبی اجتماعات اور جلوسوں کے لئے سیکورٹی انتظامات ، کو حتمی شکل دے دی
گئی ہے نیز سیکورٹی کو یقینی بنانے کیلئے شہر کے ساتھ ساتھ مختلف کچی بستی
علاقوں خاص طور پر افغانیوں کی رہائش گاہوں میں سرچ آپریشن کرنے کافیصلہ کیا
گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے تما م ایس ڈی پی اوز او ر ایس ایچ اوز کو
ہدایت کی ہے کہ شہر کے تمام داخلی راستوں پر اپنی نگرانی بڑھائیں۔انہوں نے کہا
کہ امن کمیٹیوں، مجالس اور جلوسوں کے منتظمین کے ساتھ قریبی رابطے بر قرار
رکھنے کیلئے بھی ہدایت کی ہے تاکہ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے حکام کے
ساتھ تعاون کو یقینی بنایا جا سکے۔آئی جی اسلام آباد پولیس بنیا امین نے مزید
کہا کہ مجموعی طور پر 909 مذہبی اجتماعات (Majalis) اور 177 جلوسوں کا انعقاد
ہوگا۔ ان مواقع پر شرکاء کی خصوصی چیکنگ پر سخت سیکورٹی انتظامات کے لئے ہدایت
کی ہے. انہوں نے کہا کہ مجالس میں برقعہ پہنے خواتین کی جانچ پڑتال کیلئے بھی
خصوصی انتظامات کئے گئے جو مجالس کے داخلی دروازوں کے ساتھ سیکورٹی پوائنٹ
ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ مجالس اور جلوسوں میں شرکاءکی چیکنگ کے لئے مکمل میٹل
ڈٹیکٹروں کا استعمال کیا جائے گا تاکہ سخت نگرانی سے حفاظتی اقدامات کو یقینی
بنانے کے لئے برقرار رکھا جاسکے۔آئی جی اسلام آباد پولیس بنیا امین نے مزید
کہا کہ وسیع سیکورٹی انتظامات کو یقینی بنانے کے لئے رینجرز اور ایف سی بھی
اسلام آباد پولیس کی مدد کر ے گی۔انہوں نے کہا کہ انہوں نے تمام ایس ایچ اوز
کو حکم دیا ہے کہ وہ متعلقہ حکام کے ساتھ مذاکرات کے بعد مناسب روشنی کے
انتظامات کرنے کے لئے اور مختلف علاقوں میں عبادت گاہوں کے ارد گرد باہر
جھاڑیوں اور جلوس کے مقررہ راستوں کاسختی سے مشاہدہ کیا جائے ۔آئی جی پی بنیا
امین نے بتایا کہ ایک کنٹرول روم کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جس کیلئے اسلام
آباد پولیس اور دیگر ضروری سازوسامان فراہم کیا گیا ہے جو چوبیس گھنٹے کام کرے
گا۔انہوں نے کہا کہ انہوں نے ایس ایس پی ٹریفک سے بھی کہا ہے کہ جلوسوں کے
دوران سڑک صارفین کیلئے ٹریفک کو رواں دواں رکھنے کیلئے متبادل راستوں کا
انتظام کیا جائے تاکہ شہریوں کو کسی قسم کی تکلیف سے گریز کر نے کیلئے
انتظامات کو یقینی بنایا جائے۔انہوں نے کہا کہ محرم کے جلوسوں اور مجالس کے
دوران امام بارگاہوں کی چھتوں پر بھی پولیس اہلکاروں کو گشت کیلئے مامور کیا
جائے گا جبکہ وومن پولیس کوخواتین کے اجتماعات کے لئے تعینات کیا جا ئے گا
جبکہ پولیس افسر اور جوان امام بارگاہوں کے باہر سیکورٹی کی ذمہ داریوں پر عمل
کریں گے ۔ آئی جی پی بنیا امین نے کہا کہ تمام ایس ایچ اووز کو بھی ہدایت دی
ہے کہ وہ سیکورٹی فرائض پر مامور رضا کاروں کا بھی بائیوڈیٹا بھی حاصل کر یں
نیز امن کمیٹیوں سے اس بات کو بھی یقینی بنائیں کہ اگر کو ئی اجنبی محرم کے
مہینے میں عبادت گاہوں میں رہ رہا ہے تو سیکورٹی وجوہات کی بنا پر اس سے پو
چھا جائے کہ اس نے رہنے کیلئے اجازت لی ہے۔ انہو ں نے کہا کہ محرم الحرام کے
دوران دارالحکومت میں امن و امان کو برقرار رکھنے اور ایک فول پروف سیکورٹی کو
یقینی بنانے کے لئے ایک فلیگ مارچ بھی کیا تھا۔ جس میں اسلام آباد پولیس،
انسداد دہشت گردی اسکواڈ کے اہلکاروں ،15 ریسکیو کے دستوں اور پولیس کے چاق و
چوبند دستوں نے منظم گشت کیا جس میںکمانڈوز، رینجرز، ایف سی نے بھی شرکت
کی.آئی جی پی اسلام آباد بنیا امین نے مزید گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اقتصادی
خوشحالی ، سماجی ہم آہنگی اور سیاسی ترقی کے لئے ایک محفوظ ماحول ضروری ہے۔اس
ضمن میں اسلام آباد میں تحفظ اور سلامتی فراہم کرنے کی ذمہ داری اور عوامی
نظام کے جرائم اور دیکھ بھال کے کنٹرول کیلئے بنیادی قانون نافذ کرنے والے
اداروں ایجنسی کے طور پر اسلام آباد پولیس کی ایک حکمت عملی ہے کہ مسائل کو حل
کرنے کیلئے کمیونٹی کی شرکت پر زور دیا گیا ہے۔انہوں نے اسلام آباد پولیس کا
پس منظر بیان کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی دارالحکومت، اسلام آبادکے لئے علیحدہ
ضرورت پوری کرنے کیلئے پولیس کی تنظیم صدارتی حکم 1st جنوری /1981 17 اور 1980
/ 18 میں آیا.انہوں نے کہا کہ اسلام آباد پولیس کا مشن قانون کی حکمرانی کی
بالا دستی،انسانی وقار کی بحالی کیلئے انسانی حقوق کا تحفظ، ایمانداری اور
مہارت کے ساتھ لوگوں کی خدمت،وابستگی اور اعتراف کے ساتھ سب سے زیادہ پیشہ
ورانہ معیار کو حاصل کرنے کی کوشش ہے۔آئی جی پی بنیا امین نے کہا کہ ہمارے اہم
مقاصد یہ ہیں کہ اسلام آباد کے شہریوں کو محفوظ، اور عوام دوست ماحول فراہم
کریں.امن و امان کی مو ¿ثر دیکھ بھال اورروک تھام کیلئے جرم کا پتہ لگانا
ہے.انہوں نے کہا کہ اسلام آباد پولیس کے زیر اہتمام دنیا کا اعلی درجے کی
ٹریفک کے نظام کی طرز پر ٹریفک کا ہنر رواں دواں ہے.انہوں نے کہا کہ اہم
جگہوں،سفارت کاروں اور وفاقی دارالحکومت کے دورے پر آئے VIPs اور اعلی شخصیات
کی حفاظت ہماری ذمہ داری ہے۔ کمیونٹی پولیس کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے
جواب میں انہوں نے کہا کہ کمیونٹی پولیس ایک فلسفہ ہے کہ ہدایت دیتا ہے پولیس
کے انتظامی انداز اور آپریشنل حکمت عملی. جو ایک مسئلہ کو حل کرنے کے نقطہ نظر
کیلئے پولیس کمیونٹی پارٹنرشپ کے قیام پر زور دیتا ہے.انہوں نے کہا کہ کمیونٹی
پولیس کی کوششوں کے اہم مقاصد میں سے ایک پولیس اور کمیونٹی کے درمیان ایک
فعال شراکت داری ہے کہ مسائل اور ڈیزائن کا تجزیہ اور حل ہے کہ حقیقی معنوں
میں کمیونٹی کی بنیاد پر سروسز پر عملدرآمد میں مدد قائم کرنا ہے۔آئی جی پی
اسلام آباد پولیس بنیا امین نے کمیونٹی پولیس کی خصوصیات بیان کرتے ہوئے کہا
کہ پولیس کی ترجیحات کا تعین کرنے کیلئے اور پولیس کے احتساب اور تاثیر کو
فروغ دینے کے لئے کمیونٹی پولیس ایک شراکت ہے۔جس کا مقصد کمیونٹی کی
ضروریات،کمیونٹی کے ساتھ مشاورت ، کمیونٹی پولیس کے فورمز کے ذریعے انتہائی
اہمیت کا حامل ہے. لیکن کمیونٹی پولیس فورم مشاورت کا واحد ذریعہ نہیں ہیں ،
دوسرے چینلز کو بھی تیار کیا جا سکتا ہے اور تمام اسٹیک ہولڈرز کی شرکت شامل
ہونا چاہئے. سروے ، انٹرویو ، ورکشاپوں ، کمیونٹی پروفائلز ، اور ہم دوسرے
طریقوں میں بھی کمیونٹی کی ضروریات کی شناخت کرنے میں مدد کر سکتے ہیں.انہوںنے
کہا کہ بہرحال کمیونٹی پولیس مسئلہ حل کرنے میں مو ¿ثر ہے۔ہم کمیونٹی کیمپس کے
اندر جرم اور تنازعہ کی اصل اور ممکنہ وجوہات سے مشترکہ طور پر اس کی شناخت کر
سکتے ہیں اور اس کا مختصر ، درمیانے مسائل کا حل ہے۔انہوں نے کمیونٹی پولیس کے
اصول بیان کرتے ہوئے کہا کہ اس میں انسانی حقوق کی عزت اور حفاظت کا احترام
کرنا اور زبانوں ، ثقافتوں ، اور ہمارے متنوع کمیونٹی کی اقدار کا خیال رکھنا
ہے۔نیزپولیس ، کمیونٹی ، اور دیگر کیمپس کے انتخابی حلقوں کے درمیان افہام و
تفہیم اور اعتماد پیدا کرنا ہے۔جبکہ اس میںحصص کی ذمہ داری اور فیصلہ کرنا بھی
شامل ہے.انہوں نے کہا کہ کمیونٹی کے ساتھ مشاورت سے مسائل حل ہوتے ہیں۔اور اس
ضمن میںمسلسل ردعمل کو بہتر بنانے کے لئے اور ترجیحی کمیونٹی کی ضروریات کی
نشاندہی کی کوشش ہے. انہوں نے کہا کہ ایک انداز ہے کہ امن اور استحکام میں
اضافہ اور کمیونٹی گروپوں کے درمیان تنازعہ کے اندر اندر حل ہوجاتا ہے۔انہوں
نے کہا کہ کمیونٹیزکی خدمت کرنے کیلئے پولیس کے احتساب میں اضافہ ہوا ہے .اس
طرح دونوں کی حفاظت اور سلامتی کے لئے پولیس اور کمیونٹی سے وابستگی کو برقرار
رکھا جاسکتا ہے.

///////////////////////////////////////////
An Interview with Bani Amin IGP Islamabad police

By: Ahsan Premee
Last days IG Police Islamabad Bani Amin discussed the questions Muharram
security arrangements to suit, crime prevention and police performance. The
IG Police Islamabad Bani Amin to discuss with readers vow he has made. IG
Police Islamabad Bani Amin a question of Muharram security has been said in
Islamabad on the occasion of Muharram is made foolproof security and safety
for the more efficient large-scale search operation in slum settlements are
being made as a result of which is substantially free of getting myabyan.
He during the Muharram processions for religious gatherings and security,
has been finalized with the city to ensure security and various residences
of several Afghans, especially in slum areas to search was operation has
decided. They said all SDPO,SHO's have asked the city to increase its
monitoring of all internal roads. He said that peace committees, Majalis
and rallies closely with administrators communication is directed to
maintain the police and law enforcement officials to ensure cooperation. IG
Islamabad Police said that overall 909 religious congregations (Majalis)
and 177 of processions will be held. the occasions participants referred
for special checks on security is tight. The Majalis in the burqa-clad
women who have made special arrangements for testing internal doors with a
security point of are Majalis. He said that checks for participants in
processions Majalis and used metal detectors to be completed strict
monitoring be maintained to ensure safety. IG Islamabad police made
elaborate security arrangements to ensure Bani Amin added to the Rangers
and FC Islamabad police will be able to help. He ordered that all is shos
in consultation with the relevant authorities for appropriate lighting and
bushes in various places around the outside and the procession from the
designated routes kaskty be observed.The Bani Amin said a control room has
been established for the Islamabad police and other necessary equipment is
provided, which will work round the clock. He also said SSP traffic during
the processions traffic flow for road users to smoke so that alternative
arrangements be made to avoid any inconvenience to the citizens for the
arrangements to ensure.. He said that during Muharram processions and the
Sufis bargahun patrol officers on the roof will be posted for the Women
Police shall be deployed for women gatherings while police officers and
security personnel outside the bargahun responsibilities will follow. He
also ordered that all SHO security officer on duty, volunteers also
received bayyudyta s peace committees and to ensure that if any alien
living in places of worship in the month of Muharram security reasons it is
so ubiquitous that BC has the permission to stay. They said people in the
capital during Muharram to maintain law and order and to ensure a foolproof
security Flag were marches. The Islamabad police, anti-terrorism squad
officers, 15 of rescue squads and police forces conducted patrols while the
Contingents mynkmanduz, Rangers, FC participated. law enforcement agency
for the control of the Islamabad police as a strategy to address the issues
of community participation is emphasized. The background of the Islamabad
Police said in a statement that the federal capital , to meet the
requirement of a separate police organizations presidential order on
January 1st / 1981 17 and 1980 / 18 I came. He said that Islamabad police
mission supremacy of the rule of law, to restore human dignity, human
rights offer and the friendly atmosphere. moe effective maintenance of law
and order, detection of crime is to hold aurruk. He said that Islamabad
Traffic Police organized by the world's highest level of efficient traffic
flow on the pattern of There's smoke. The main locations, diplomats and
visiting VIPs and dignitaries of the federal capital is our responsibility
to protect. community regarding police response to a question he said that
a community police philosophy that guides police management styles and
operational strategies.effectiveness is a partnership to promote community
police, the needs of the community, in consultation with the community,
through community policing forums are important. The community police forum
are not the only source of advice, other channels can be developed and
should include the participation of all stakeholders. Surveys, interviews,
workshops, community profiles, and other methods to identify the needs of
the community can help. He said, however, is effective in the community to
solve the problem. We in the campus community of crime and actual conflict
and identify potential factors that may jointly, and the short, medium is
solved. The principle of the community, police said in a statement that it
respects and protects human rights and respect languages, cultures , and
take care of our diverse community's values. nyzpulys, community, and other
campus constituencies have the understanding and confidence. The
responsibility and decision mynhss included. He said that issues are
resolved in consultation with the community. mynmslsl context and to
improve response and has tried to identify priority community needs. He
said that peace and stability in a manner that increased conflict between
groups within the community is. Kmyuntyzky service to the increase in
police accountability. The safety and security of both Affiliation with the
police and community can be maintained


--
Rizwan Ahmed Sagar
Bhalwal(Sargodha)
03458650886/03006002886
Email.sagarsadidi@gmail.com

No comments:

Post a Comment